Monday, July 2, 2018

گناہ گار

گناہ گار
آسیہ شا ہین چکوال
"ديكهو ميں تم سے شادى نہيں كر سكتا يہ ہماری آ خری ملا قات ہے ۔ میرا سب کچھ میری پاک دامن بیوی هےجو یوں ہو ٹلوں میں نہیں جاتی'وہ ضرور میری کسی نیکی کا اجر ہے۔"رخشی كا دل برى طرح ٹوٹا تها۔ ذلت كا يہ عالم ناقابلِ برداشت تها-
شادى كا چوتها مہينہ تها غالباً
عشاء کی نماز کے بعد وه جلدی گھر آیا ۔ راہدارى سے گذرتے کمرے سے آتا نسوانی قہقہ سن کہ ٹھٹھکا....................
"ویسے دوبارہ کب مل رہے ہو۔پچھلی ملاقات میں تم نے سو نے کی چین  دینے کا وعدہ کیا تھا"
نعیم کو ہا تھ میں پکڑی سو نے کی چین رینگتا سا نپ محسوس ہو ا۔ رخشى كى تضحيک و آنسو یاد آئےتو.....وہ سجدے میں گر کر اپنے گنا ہوں کی معافی طلب کر نے لگا۔

http://novelskhazana.blogspot.com/