Wednesday, July 4, 2018

سوچ


achi soch by AASIA shaheen



ہم سب کسی نہ کسی طرح سے اپنی خواہشات کے غلام ہیں۔اور ہر خواہش پوری کرنا چا ہتے ہیں ہر صورت ہر حال میں۔
چا ہے اس کےلیے اپنی عزت نفس کو کچلنا پڑے یا پھر کسی کا دل دکھا نا پڑے والدین کی نا فرمانی کر نی پڑے یا کسی حق دار کا حق مارنا پڑے ہم کو ہر حال میں اپنی خواہشات عزیز ہو تی ہیں۔
اگر کوئی ہمیں اس بات سے روشناس کروانے کی کوشش کر ے کہ تم غلط سمت جا رہے اپنی عزت کا کچھ خیال کرو  تو ہم سفا ک لہجے میں واضع کر دیتے ہیں کہ جاؤ بھیا آج کل عزت کچھ نہیں سب کچھ پیسا ہے چا ہے کسی طرح سے بھی کمایا جائے۔
عزت نفس کا اچار ڈالیں پیٹ روٹی مانگتا ہے۔
اور والدین اتنے اچھے ہو تے تو ہمارے لیے کچھ کرتے اور یہ جو تم حق دار کی بات کر تے ہو نا تو سنو ¡
اب زما نہ بدل چکا ہے حق دار وہی ہے جس کا اختیار چلتا ہے۔بھیا کس کس سے لڑو گے کون ہے یہاں جو  حقوق ادا کر رہا ہے۔۔۔آیا بڑا ۔



No comments:

http://novelskhazana.blogspot.com/